ملتان میں دوسری شادی کرنے کے جنون میں شوہر نے کرائے کے قاتل سے حاملہ بیوی کو قتل کروا دیا

ملتان: تھانہ قطب پور میں اندھے قتل کا معمہ حل – شوہر ہی بیوی کے قتل میں ملوث نکلا

بے رحم باپ نے اپنا مقصد پورا کرنے کے لیے اپنی پیدا ہونے والی اولاد کا بھی نہیں سوچا اور حاملہ بیوی کو کرائے کے قاتلوں سے قتل کروا دیا۔ملتان پولیس نے تھانہ قطب پور کی حدود میں ایک پیچیدہ اور انتہائی حساس قتل کیس کو حل کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کیس 13 دسمبر 2024 کو اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک 28 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی کہ قتل کے پیچھے کسی اور کا نہیں بلکہ مقتولہ کے اپنے شوہر کا ہاتھ تھا، جس نے یہ سفاک جرم اپنی ذاتی خواہشات کی تکمیل کے لیے انجام دیا۔قتل کے دن مقتولہ کے شوہر نے پولیس کو اطلاع دی کہ وہ اپنے سسرال سے واپس آرہے تھے کہ رات تقریباً ساڑھے 10 بجے نامعلوم ڈاکوؤں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا۔ حملے کے دوران فائرنگ ہوئی جس سے ان کی دوماہ کی حاملہ بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ ابتدا میں یہ واقعہ ایک عام ڈکیتی کے طور پر لیا گیا، لیکن پولیس کو جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرتے وقت کچھ مشکوک نکات محسوس ہوئے۔واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے فوری نوٹس لیا اور ایس ایس پی آپریشنز کامران عامر خان اور ایس پی کینٹ جاوید طاہر مجید کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ اس ٹیم میں ایس ایچ او اختر اسلام، انسپکٹر ملازم حسین، اور دیگر افسران شامل تھے۔ ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی، شواہد کی گہرائی سے جانچ، اور پیشہ ورانہ مہارت کے ذریعے چند ہی دنوں میں کیس کو حل کر لیا۔تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ مقتولہ فیروزہ کا شوہر حسیب اپنی گرل فرینڈ ابیرہ چشتی سے دوسری شادی کرنا چاہتا تھا، لیکن اس کی پہلی بیوی اس کی راہ میں رکاوٹ تھی۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ملزم نے اپنی بیوی فیروزہ کو قتل کروانے کے لیے نجی بینک منیجر کے زریعہ ارباز نامی شوٹر سے 22 لاکھ روپے میں ایک معاہدہ کیا۔ قتل سے قبل دو لاکھ روپے ایڈوانس دیے گئے تھے، جبکہ باقی رقم قتل کے بعد ادا کی جانی تھی۔ مزید حیرت انگیز بات یہ سامنے آئی کہ ملزم نے اس سے قبل بھی ساڑھے 11 لاکھ روپے ادا کرکے قتل کی ایک کوشش کی تھی، لیکن وہ شخص رقم لے کر فرار ہو گیا تھا۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شوہر سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان میں ایک نجی بینک کا منیجر بھی شامل ہے جو قتل کی سازش کا حصہ تھا۔ گرفتاری کے دوران ملزموں نے جرم کا اعتراف کیا اور تمام منصوبہ پولیس کے سامنے پیش کر دیا۔سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کو واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور پولیس ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے اس بات کا عزم کیا کہ متاثرہ خاندان کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔یہ واقعہ معاشرتی گراوٹ اور اخلاقی پستی کی ایک خوفناک مثال ہے، جہاں ذاتی خواہشات اور خودغرضی کی خاطر ایک پاکیزہ رشتے کو بھی روند دیا گیا۔ یہ حادثہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ جرم چاہے کتنا ہی منصوبہ بندی کے تحت کیوں نہ کیا جائے، قانون اور انصاف کی گرفت سے بچنا ممکن نہیں۔ملتان پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور جدید طریقہ کار کی بدولت یہ اندھا قتل کیس حل ہوا۔ امید ہے کہ اس کیس میں ملوث افراد کو سخت سزا ملے گی اور یہ واقعہ معاشرے میں انصاف، قانون کی بالادستی، اور اخلاقی بیداری کی ایک مثال بنے گا۔ ایسے واقعات ہمیں اپنے رویوں پر غور کرنے اور زندگی کے قیمتی رشتوں کی اہمیت کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.