چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کو دھمکی آمیز میسج کرنے والے ملزمان گرفتار

چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کے واٹس ایپ پر ایک دھمکی آمیز میسج آنے سے ایک بار پھر گیلانی خاندان میں خوف کی فضا پھیل گئی۔ خوف کی اس دؤفضا کے پھیلنے کا ماضی سے بہت گہرا تعلق ہے۔9مئی 2013 کو جنرل الیکشن کی کمپئین کرتے ہوئے ملتان کے علاقہ جہانگیرآباد سے چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی
کے صاحبزادے سید علی حیدر گیلانی کو نا معلوم ملزمان نے اغوا کر لیا تھا جن کو تین سال بعد بازیاب کروایا گیا تھا۔۔نامعلوم شخص نے میسج میں لکھا کہ 19 مئی 2024 کو حلقہ این اے 148 کےضمنی الیکشن کے روز وہ انکے صاحبزادے سید علی موسی گیکانی کو جان سے مار دیں گے کیونکہ وہ جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں،دھمکی آمیز میسج آتے ہی سب سے پہلے تو گیلانی ہاوس کی سکیورٹی بڑھا دی گئی اور سکیورٹی ادارے فوری طور پرحرکت میں آگئے اور ملزم کی تلاش شروع کر دی،رکن قومی اسمبلی سید علی موسی گیلانی نے 17 مئی 2024 کو پولیس تھانہ کینٹ کو درخواست دی کہ انکے والد کے موبائل پر نامعلوم شخص نے دھمکی آمیز میسج کیا ہے ملزم کو ڈھونڈ کر قانونی کارروائی کی جائے،جس پر پولیس تھانہ کینٹ میں ٹیلی گرافی ایکٹ کے تحت مقدمہ نمر 866/24 درج کر لیا گیا۔پولیس اور دیگر سیورٹی ادارے حرکت میں آگئے اور قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی۔سٹی پولیس آفیسر صادق علی ڈوقگی نے اسس واقعہ کا نوٹس لیا اور ایس ایس پی آپریشنز ارسلان زاہد کی سرباراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ْٹیم میں ایس ایس پی انو سٹی گیشن رانا اشرف،ایس پی کینٹ جاوید طار مجید،اے ایس پی کینٹ طیب وزیر،ڈی ایس پی سی آئی اے راو طارق پرویز،ایس ایچ او تھانہ کینٹ انسپکٹر ماجد ممتاز،سب انسپکٹر حارث گیلانی،انچارج سی آئی اے عون عباس اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد ساجد شامل تھے،ٹیم نے دن رات اس پر کام شروع کر دیا ملزم کی تلاش کیلیے پولیس نے جدید خطوظ پر تحقیقات کی اور ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا،ملتان پولیس اور سی آئی اے ٹیموں نے دن رات کام کرنے کےت بعد شک کی بنا پر متعدد لوگوں کو گرفتار کیا اور تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے اصل ملزمان تک پہنچ گئی،30 مئی 2024 کو خانیوال سے دو ملزمان محمد نعمان ولد محمد فاروق اور محمد نواز ولد خادم حسین کو گرفتار کیا جنہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا کہ انہوں نے چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کے موبائل پر میسج کیا تھا،ملزمان کی گرفتاری کے بعد ایک اور کہانی سامنے آ گئی دونوں ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے رشتہ دار کو بھنسانہ چاہتے تھے اس لیے انہوں نے سید یوسف رضا گیلانی کے موبائل فون پر میسج کیا۔ملزمان نے بڑے ڈرامائی انداز میں یہ پلان بنایا اور اس پر عملدرآمد کیا،ملزمان کا اپنے رشتہ دار الظاف کے ساتھ زمین کا تنازعہ چل رہا تھا اور وہ اسے پھنسانا چاہتے تھے،دونوں ملزمان نے الظاف پر پہلے لاہور میں تھانہ ماڈل ٹاون میں موٹرسائیل چوری کا مقدمہ درج کروایا اور پھر اسے گرفتار کروا دیا،جس وقت پولیس نے الطاف کو گرفتار کیا اور اسے لوہور لیکر جا رہے تھے تو اسی دورون دونوں ملزمان نعمان اور نواز نے اسکے موبایل سے اسکی سم نکال لی اور موبائل پولیس کے حوالے کر دیا،بعد میں اسکے نمبر پر واٹس ایم اکاونٹ بنایا اور چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کو دھمکی آمیز میسج کر دیا،ملزمان کی گرفتاری کے بعد گیلانی خاندان پر خوف کا جو سایہ تھا وہ ختم ہوا دونوں ملزمان اس وقت ضمانے پر رہا ہیں پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش مکمل کرنے کے بعد چالان کر دیا تھا

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.